سٹاک مارکیٹ میں خطرات سے بچنے کے لیے کونسی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے؟منیجر خانانی سیکیورٹیز نے بتا دیا

اسلام آباد(آئی این پی ) سٹاک مارکیٹ میں خطرات اور اتار چڑھا وسے بچنے کے لیے طویل مدتی سرمایہ کاری کی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ منیر خانانی سیکیورٹیز کے منیجر طارق محمود نے ویلتھ پاک کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ایک موثر سرمایہ کار وہ ہوتا ہے جو کم سے کم اتار چڑھا واور طویل مدتی منافع کے لیے کم از کم پانچ سال تک سرمایہ کاری رکھتا ہے

کیونکہ اسٹاک کے کاروبار میں، ‘جلد امیر بننے’ کی کوئی اسکیم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ ایک پرخطر کاروبار ہے جب بھی شرح مبادلہ منفی طور پر تبدیل ہوتا ہے نقصان کا ہمیشہ امکان رہتا ہے۔ معلومات، خبریں اور افواہوں کا بازار پر اثر پڑتا ہے۔ اگر آپ مارکیٹ کے نقصانات کو روکنا چاہتے ہیں تو آپ کو طویل مدتی حکمت عملی کے ساتھ آنے کی ضرورت ہے۔ اسٹاک پر طویل مدتی منافع زیادہ فائدہ مند ہے۔ طویل مدتی سرمایہ کاری پر واپسی مختصر مدت کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ ایک اچھاسرمایہ کار وہ ہوتا ہے جو کم از کم پانچ سال تک سرمایہ کاری رکھنے کے لیے تیار ہو۔ اگر آپ کے پاس کوئی بچت ہے تو آپ ان کا استعمال کم قیمت پر مزید شیئرز خریدنے کے لیے کر سکتے ہیں جب مارکیٹ نیچے آجائے اور پھر تین سے چار سال کا ہدف مقرر کریں۔ اس طرح آپ طویل مدتی فوائد حاصل کرنے کے لیے ایک طویل مدتی طریقہ استعمال کر سکتے ہیں۔ ایسے غیر یقینی حالات میں جب اتار چڑھاو ہوتا ہے، ہماری کمپنی ایک طویل المدتی حکمت عملی استعمال کرتی ہے۔ چونکہ آج کل مارکیٹ کی حالت بہت زیادہ خراب ہے، اس لیے یہ حربہ مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مارکیٹ کے تجزیہ کے لیے ہماری ریسرچ ٹیم ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس تاجروں کی رہنمائی کے لیے واٹس ایپ گروپس ہیں۔ ہم ای میلز کے ذریعے تنقیدی تجزیہ بھی دیتے ہیں۔ ہم مختلف کمپنیوں کے مالی معاملات سے گزرتے ہیں۔ یہ سالانہ ڈیٹا یا سہ ماہی ڈیٹا ہو سکتا ہے۔ کمپنی کے سالانہ بنیادوں پر منافع میں مستقل مزاجی کو سرمایہ کاری کے لیے پرکشش سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کی سرگرمیاں اسے متعدد مالیاتی خطرات سے دوچار کرتی ہیںجس میںکریڈٹ رسک، لیکویڈیٹی رسک،مارکیٹ رسک ،

سود اور قیمت کا خطرہ شامل ہے۔ ہماری کمپنی کا رسک منیجمنٹ پروگرام مالیاتی منڈیوں کی غیر متوقع صلاحیت پر غور کرتا ہے اور ہماری بنیادی توجہ منفی اثرات کو کم کرنا ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پاس کمپنی کے رسک مینجمنٹ فریم ورک کے قیام اور نگرانی کی مجموعی ذمہ داری ہے۔

ٹریژری سے متعلق تمام لین دین ان پالیسیوں کے پیرامیٹرز کے اندر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے مالیاتی اثاثوں کی کل قیمت اس کے زیادہ سے زیادہ کریڈٹ ایکسپوژر کی نمائندگی کرتی ہے۔ اگر ہم کمپنی کے مالیاتی اثاثوں کی بات کریں تو2021میں اس کی سرمایہ کاری 2.2 بلین روپے تھی اور پچھلے سال صرف 1 بلین روپے تھی۔ 2021 میں تجارتی قرضے 3.2 ارب روپے تھے

اور قابل وصول 1 ارب روپے تھے۔ 2021 میں طویل مدتی ڈپازٹس 2.4 ملین روپے تھے۔ یہ سب مالیاتی اثاثے ہیں اور یہ کریڈٹ ایکسپوژر کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہماری کمپنی کے ذریعے سرمایہ کاری کی کم از کم ضرورت 100,000 لاکھ روپے ہے۔ کمپنی کی رقم تقریبا 1.11 بلین روپے ہے،

منیر خانانی سیکیورٹیز لمیٹڈ کے لیے سہ ماہی آپریٹنگ ریونیو 279 ملین روپے ہے۔ مالی سال 22میںفی شیئر آمدنی منفی 7.51 روپے رہی۔مالی سال 2020-21 کے دوران، کمپنی نے 2019-20 میں 161 ملین روپے سے زیادہ 519 ملین روپے کی آپریٹنگ آمدنی حاصل کی، جس میں 222 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔

مالی سال 21 کے لیے کیپٹل گین 1.28 بلین روپے تھا، جو مالی سال 20 میں 124 ملین روپے سے 939 فیصد زیادہ ہے۔ مالی سال 21 میں، انتظامی اور آپریٹنگ اخراجات میں 187 ملین روپے کا نقصان ہوا، جبکہ مالی سال 20 میں 74 ملین روپے کا نقصان ہوا۔ مالی سال 20 میں 370 ملین روپے کے مقابلے میں مالی سال 21 کے لیے منافع سے پہلے کا ٹیکس 1.80 بلین روپے تھا۔

متعلقہ خبریں