مفتاح اسماعیل کا30 لاکھ دکانوں کو ٹیکس نیٹ سسٹم میں لانے کا اعلان

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ 30 لاکھ دکانوں کو ٹیکس نیٹ سسٹم میں لا آرہے ہیں، دکانوں پرانکم اورسیلزٹیکس فکس کرکے 40 ارب روپے ٹیکس لیں گے، ملک کے ریونیو میں 33 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوف تھا کہ ہمارا ملک ڈیفالٹ نہ کر جائے، میرا پہلا کام اس ملک کو ڈیفالٹ میں جانے سے بچانا تھا، دو ڈھائی مہینے پہلے ہم جس سمت میں ہم جارہے تھے ہم ڈیفالٹ کرنے لگے تھے، آج ہم ڈیفالٹ سے بچ چکے ہیں اور بہتری کی طرف جا رہے ہیں، لوگوں نے میرے اوپر میمز بنائے، پچھلے سال وفاقی حکومت کا خرچہ 530 ارب روپے تھا، اس سال وفاقی حکومت کا خرچہ 556 روپے ہے، مجھے انہوں نے 6 مہینے بے گناہ بند رکھا ہے، ہم نے پہلی بار امیر ترین لوگوں پر10فیصد ٹیکس بڑھایا، میں نے اپنے کاروبا ر پر بھی ٹیکس لگایا، میں نے اپنے وزیراعظم کے بچوں کی فیکٹریوں پر ٹیکس لگایا، ایگری کلچر انکم پر ٹیکس لگانے کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس نہیں ہے۔

ایگری کلچر انکم پر ٹیکس لگانے کا اختیار صوبوں کے پاس ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 50 ہزار روپے سے کم آمدن والوں پر ٹیکس ختم کرنے کی کوشش کروں گا، ملک کے 30 فیصد ریونیو میں اضافہ کیا جارہا ہے، فکس ٹیکس چھوٹی دکانوں کیلئے ہے، ہم دکانداروں کیلئے انکم اور سیلزٹیکس دونوں فکس کر رہے ہیں، دکانداروں سے 40 ارب روپے ٹیکس لیں گے، 30 لاکھ دکانوں کو اس سسٹم میں لے کے آرہے ہیں، ملک کے ریونیو میں 33 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، پیٹرول کی قیمت آج نہیں بڑھے گی، آئی ایم ایف نے شرح سود میں اضافہ کا نہیں کہا، 21 بلین ڈالرز ہم نے واپس کرنے ہیں، اس میں کچھ پراجیکٹ لون اور کچھ پالیسی لون شامل ہے، ہم کبھی یہ نہیں بولیں گے کہ ہم مہنگائی کے ذمہ دار نہیں ہیں، 2،3 مہینے مشکل ہوں گے، مہنگائی کم نہیں ہوگی۔

متعلقہ خبریں