یکم جولائی سے آپ کی تنخواہ پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟ جانئے

اسلام آباد (این این آئی)12لاکھ روپے سالانہ تنخواہ تک انکم ٹیکس پر 100روپے ٹیکس معاملہ ،آئی ایم ایف سے ڈیل کے بعد ، ٹیکس چھوٹ کی حد دوبارہ 6 لاکھ روپے سالانہ کر دی گئی ،6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدنی رکھنے پر 2.5 فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق 12 سے 24 لاکھ روپے آمدن پر 15 ہزار روپے فکس اور 12لاکھ سے اوپر 12.5 فیصد انکم ٹیکس ہوگا،24 سے 36 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر ایک لاکھ 65 ہزار فکس ، 24 لاکھ سے اوپر 20فیصد انکم ٹیکس ہوگا،36 سے 60 لاکھ روپے آمدنی پر 4 لاکھ 5 ہزار فکس ، 36 لاکھ سے اوپر 25 فیصدانکم ٹیکس ہوگا،60 لاکھ سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے پر 10 لاکھ 5 ہزار فکس ، 60 لاکھ سے اوپر 32.5 فیصد انکم ٹیکس ہوگا ،1.20کروڑ روپے آمدن پر 29 لاکھ 55 ہزار روپے فکس اور 1.20کروڑ سے اوپر ساڑھے 35 فیصد انکم ٹیکس ہوگا، حکومت کے اعلان کردہ انکم ٹیکس کی نئی شرحیں یکم جولائی سے نافذ العمل ہوں گی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن امین الحق نے کہا ہے کہ آئی ٹی انڈسٹری پر ود ہولڈنگ ٹیکس اور اسٹیٹمنٹ کی شرائط ختم کرنا بہترہے۔ایک بیان میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن امین الحق نے کہا کہ شعبہ آئی ٹی فعال بنانے اور زرمبادلہ کے زیادہ حصول کیلئے ضروری ہے ان تمام تجاویز پر جلد فیصلے کیے جائیں جو محکمہ خزانہ کو ارسال کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری پر ود ہولڈنگ ٹیکس اور اسٹیٹمنٹ کی شرائط ختم کرنا بہترہے، سرمایہ کاری کرنے والوں پر کیپٹل گین ٹیکس کا خاتمہ فائدہ مند ہوسکتا ہے لیکن یہ اقدامات ناکافی ہیں، ایف بی آر کو واضح ہدایات جاری کی جائیں تاکہ ابہام نہ رہے۔

متعلقہ خبریں