پیٹرول مزید مہنگا ہونےکا خدشہ، 10 فیصد کی شرح سے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پیٹرول پر 10 فیصد کی شرح سے ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے پٹرول کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ 30 جون 2022ء سے ہوگا ، 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹٰ کا اطلاق پہلے سے کھولی گئی ایل سیز اور درآمدی پٹرول کے کھلے سمندر میں موجود کارگوز پر نہیں ہوگا۔

گزشتہ روز حکومت نے خوردنی تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی تھی ، جس کی وجہ سے گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے ، وفاقی حکومت نے ریگو لیٹری ڈیوٹی انڈونیشیا کے سوا باقی تمام ممالک سے کھانے کے تیل کی درآمد پر عائد کی ہے۔اس حوالے سے فیڈرل بیورو آف ریونیو نے باضباطہ نوٹی فکیش بھی جاری کردیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا سے کھانے کے تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا اطلاق نہیں ہوگا ، انڈونیشیا سے کھانے کے تیل کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی سے چھوٹ 30 جون 2022ء تک دی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جس کھانے کے تیل کی درآمد پر کسمٹز ڈیوٹی کی شرح صفر ، 3 فیصد اور 11 فیصد ہے اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 2 فیصد ہوگی جس کی درآمد پر 16 فیصد کسمٹز ڈیوٹی عائد ہے اس پر ریگو لیٹری ڈیوٹی کی شرح 4 فیصد ہوگی ، اسی طرح جس کی درآمد پر کمسٹز ڈیوٹی کی شرح 20 فیصد ہے اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 6 فیصد ہوگی جب کہ جس کی درآمد پر کسمٹز ڈیوٹی کی شرح 30 فیصد ہوگی اس پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 7 فیصد ہوگی۔واضح رہے کہ حکومت نے خوردنی تیل کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کیلئے انڈونیشیا اور ملائیشیا سے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور ا س حوالے سے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ملائیشیا اور انڈونیشیا سے خوردنی تیل کی درآمد کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی تھی ، اقدام کا مقصد صارفین کو بآسانی خوردنی تیل کی فراہمی یقینی بنانا ہے ، جس کے لیے خوردنی تیل کے ٹینکرز رواں ماہ پہنچ جائیں گے ، تیل کا ذخیرہ بہتر ہونے پر قیمت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ خبریں